متحدہ عرب امارات میں انٹری پرمٹ کی شرط ختم ہونے سے ہزاروں غیر مُلکیوں کا بھلا ہو گیا

یو اے ای نے کوڈ۱۹ وبا کے پیش نظرفلائٹ آپریشنز معطل کر دیا تھا جس کے وجہ سے  دو لاکھ سے زیادہ  اماراتی ویزہ ہولڈرز امارات سے باہر ہی پھنس گئے تھے، جن میں سے زیادہ تر لو گ  ملازمت پیشہ تھے۔ کئی مہینوں تک امارات سے باہر رہنے کے وجہ سے  بہت سے تارکین وطن نے اپنی ملازمتوں سے ہا تھ دھو لیۓ۔
جبکہ بہت سے لوگوں کا مستقبل داو پر تھا۔ آی سے اے کے انٹری پرمٹ کی شرط نے بھی تارکین کو مشکلات میں ڈال رکھا تھا کیونکہ انٹری پرمٹ حاصل کرنے میں کئی ہفتے لگ جاتے تھےجس سے تارکین کا جلد واپس آنا  ممکن نا تھا۔ تاہم دو روز قبل یہ پابندی ختم ہونے سے ہزاروں ملازمین کا فایدہ ہو گیا ہے ایک ایسا ہی غیر ملکی ذوالفقار عبدل ہے جسے مالک نے پندرہ اگست تک امارات واپس آنے کی آخری ڈیڈ لائن دے رکھی تھی۔

چوالیس سالہ عبدل نے بتایا کہ وہ بھارتی ریاست کرناٹک کا رہائشی ہے اور 2004 سے امارات میں رہ رہا ہے اور وہ آئی ٹی انجینئر کی ملازمت کرتا ہےوہ اپنے گھر کے ۷ افراد میں سے اکیلا کمانے والا ہےکورونا وبا سے پہلے اس کا اچھا خاصہ گزارا ہو رہا تھا۔ تاہم کوڈ ۱۹کی وبا نے اسے بڑی مشکل میں ڈال دیا ہے ۔ وہ فروری میں بھارت گیا، تاہم مارچ میں فلا ئٹس پر پابندیوں کے باعث وہیں پھنس گیا تھا۔
کئی ماہ تک اس کے مالک نے انتظار کیا اور پھر اسے پندرہ اگست تک واپس آنے کی مہلت دی، ورنہ اس کا کام ختم ہو جانا تھا۔ عبدل نے بتایا کہ وہ تین ماہ سے آی  سی اے  کا انٹری پرمٹ حاصل کرنے کی کوشش میں تھا، تاہم ہر بار اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ خوش قسمتی سے پندرہ اگست کی ڈیڈ لائن سے چند روز پہلے اماراتی حکومت نے انٹری پرمٹ کی شرط ختم کردی  ہے جس پر وہ ڈیڈ لائن سے پہلے امارات واپس جا کر اپنی جاب بچا سکتا ہے۔
ایک اور بھارتی باشندہ فرحان بھی اسی صورت حال سے گزرا ہےفرحان اپنے نو افراد کے کنبے کا واحد کفیل ہے۔ کئی ماہ تک مالک نے اس کا انتظار کرنے کے بعد اسے واپسی کے لیے کچھ دن اور دیئے تھے۔ انٹری پرمٹ کی شرط ختم ہونے کے بعد اس کی مقررہ وقت سے پہلے امارات واپسی ممکن ہو گئی ہے کیرالا کا شمس الدین مولا کادتھ بھی ایک جنرل سٹور میں ملازم ہےجو بھارت میں ہی پھنس گیا تھا، اسے بھی واپسی کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔انٹری پرمٹ کی پابندی ختم ہونے سے شمس الدین بھی بہت خوش ہے۔ 


متحدہ عرب امارات میں انٹری پرمٹ کی شرط ختم ہونے سے ہزاروں غیر مُلکیوں کا بھلا ہو گیا