روداد زندگی
ایک حادثے کے دوران میری آنکھ میں گیس چلی گئی اور آنکھوں میں شدید جلن تھی میں بمشکل
اپنے دوستوں کے پاس آیا ۔ڈاکٹر نے دوا کے چند قطرے میری آنکھ میں ڈالے اور تسلی دی کہ میں
ایک گھنٹے تک نارمل ہو جاؤں گا ۔لیکن میری تکلیف کم نہ ہوئی پھر میں شہر کے ایک ہاسپیٹل کے
ڈاکٹر کے پاس گیا انہوں نے ایک دواتجویز کی جس سے وقتی آرام آ گیا لیکن اس کا مستقل حل نہ نکل
سکااور اور میری تکلیف ویسی کی ویسی ہی رہی ۔ اس طرح تین سال گزر گئے بہت سے ڈاکٹر زکے
پاس علاج کی خاطر گیا لیکن صحت نہ ملی یہاں تک کہ ایک دن مجھے یوں لگا جیسے میری بائیں
آنکھ اپنی جگہ سے باہر نکل آئی ہے جب آئینے میں دیکھا تو واقعا نکل چکی تھی ہاسپٹل گیا اور
ڈاکٹر سے درخواست کی کہ میرا آپریشن کردے آنکھوں اور دماغ کے ماہر ڈاکٹر پر مشتمل کمیٹی نے
میرا تفصیلی معائنہ کیا ایکسرے رپورٹس آنے پر پتہ چلا چلا کہ میری آنکھ کی پشت پر ایک رسول
ہے جس کی وجہ سے آنکھ باہر کی طرف نکل آئی ہے رسولی دماغ سے سے جڑی ہوئی تھی اس لیے
اس سے بذریعہ آپریشن نکالناانتہائی مشکل کام تھا ڈاکٹر سے مجھے آگاہ کیا کہ سرجری کی صورت
میں دماغ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اور میری بینائی بھی جاسکتی ہے ان مسائل کا خطرہ ساٹھ
فیصد سے زیادہ تھا ۔اس لئے ڈاکٹرز آپریشن کے حق میں نہیں تھے مگر آپریشن کرانے پر مصر
تھے کمیٹی میں شامل ہونے والے ایک داکٹر نے کہا کہ آپریشن کیا جائے گیاور آنکھ کے کے اوپر کی
ہڈی کو ہٹا کر کر رسولی تک پہنچنے کا راستہ بنایا جائے گا اس طرح رسولی کو نکالنا ممکن تھا
میرا آپریشن میں دو ہزار پندرہ (۲۰۱۵) میں ہوا اس کا دورانیہ چھ گھنٹے پر محیط تھا آپریشن سے
قبل ڈاکٹر نے مجھے اور میرے گھر والوں کو بتایا کہ پچیدگی کی وجہ سے آپریشن کی کامیابی کے 50
فیصد سے بھی کم امکانات ہیں اور مریض یعنی میرے اصرار پر کیا جا رہا ہے میں نے ہسپتال سے
روانگی سے قبل اپنی زوجہ اور گھر والوں کو الوداع کہا ان سے معافی طلب کی کہ شاید ان سے یہ
آخری ملاقات ہو میری زوجہ حمل سے تھی اور وہ میرے ہمراہی مشکلات کا ٹ چکی تھی اللہ پر توکل
کرتے ہوئے ہسپتال روانہ ہوا ہوا وہاں پہنچ کر میری کیفیت عجیب تھی آپریشن تھیٹر میں داخل ہوتے
محسوس ہوا کہ یہاں سے واپسی ناممکن ہے آپریشن کا آغاز ہوا ہوا اور مجھے بیہوش کر دیا گیا
ڈاکٹرز بہت احتیاط اور توجہ سے آپریشن کر رہے تھے لیکن کافی وقت گزرنے کے بعد بھی رسولی
نکالنے میں کامیاب نہ ہو سکے آخر کارانہوں نے آپنی کوششیں تیز کر دی آپریشن آخری مرحلے میں
Post a Comment
Post a Comment