بگ باس کی حقیقت۔۔اپنے پیاروں کو اس شیطانی آفت سے بچائے ۔
معزز قارئین کرام ! جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کے تمام وسائل ،تمام گیمز ،میڈیا ہاؤسز، پولیٹیشن، فوڈ چینز یہاں تک کہ رونما
ہونے والے سب حالات کو دنیا کے چند مخصوص افراد کنٹرول کر رہے ہیں جو شیطان کی پرستش کرتے ہیں اورایلومیناتی کہلاتے ہیں پہلے اس تنظیم کی تمام سرگرمیاں پوشیدہ ہوا کرتیں تھیں مگر اب اسے کھلم کھلا لوگوں کو گمراہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کا سب سے اہم ہتھیارٹی وی میڈیا ہے جس کا اثر سرحدیں پھیلانگتا ہوا ایشائی ممالک میں بھی داخل ہوچکا ہے ہے ۔ویسے تو بہت سے ممالک میں بہت سے لوگ الومیناتی مائنڈ پروگرامنگ کے لیے کام کر رہے ہیں مگر ان میں سے ایک اہم ترین نام انڈیا میں نشر ہونے والے ایک پروگرام ’بگ باس‘ ٹی وی شو کا بھی ہے بگ باس ایک بہت ہی مشہور انڈین ریئلٹی ٹی وی شو ہے جسے آپ میں سے تقریبا ہر دوسرے شخص نے کبھی نہ کبھی ضرور دیکھا ہوگا یہ کم ازکم اس کا نام تو سنا ہوگا اس شو کا کنسپٹ ڈنمارک کے ایک بہت مشہور ریئلٹی شو ’بگ برادر‘ سے لیا گیا ہے۔جسے جون ڈی مول نامی ایک شخص نے سب سے پہلے متعارف کروایا۔بگ باس کو سب سے پہلے 2006 میں پہلی بار سونی ٹی وی پر متعارف کروایا گیا مگر بعد میں اس کی اونر شپ سے انڈیا کے مشہور ٹی وی چینل ’کلرز‘کے پاس چلی گئی جہاں اب تک اس کے گیارہ سیزن ہو چکے
ہیں ۔ اس شو کے پہلے 3 سیزن ارشد وارثی شلپاسٹی اور امیتابھ بچن نے ہوسٹ کئے۔
دوستو !یہ شو مکمل ایلومینتاتی مائینڈ پروگرامنگ کا حصہ ہے ۔ یہ لوگ اس پروگرام کے ذریعے اپنے کروڑوں دیکھنے والوں کی سوچوں کو کنٹرول کر کے شیطانیت کو پرموٹ کررہے ہیں۔ لوگوںمیں دولت شہرت اور سیکسی خواہشات کو پڑھانا ،انہیں خود غرض بنانا ، ان کی اخلاقیات کو تباہ کرنا اور نہ نظر آنے والی شیطانی طاقت کا حکم ماننے کے لیے لوگوں کے دماغ کو تیار کرنا ان کا مقصد ہے ۔یہ پوسٹ ایلومناتی تنظیم کے ہتھکنڈوں کو آشکار کرنے کے لئے ہے اوربہت سے لوگ ان کو جان کر خود کو ایسےشیطانی ہتھکنڈوںسے بچانے لگے ہیں اور ان میں آہستہ آہستہ شیطانی طاقتوں سے متعلق شعور پیدا ہو رہا ہے اور ضرورت ہے تو تھوڑا سا خود کو ایجوکیٹ کرنے کی ۔ آج کی اس پوسٹ میں ہم صرف باتوں تک محدود رہنے کی بجائے ایسے ناقابل تردید ثبوت پیش کریں گے جو اس پروگرام کی اصل حقیقت کو بیان کرنے کے لیے کافی ہوں گے۔یہ لوگ بگ باس کو مشہور کرنے کے لئے آگے جان بوجھ کر ہر سال مرچ مصالحہ لگاکر ایک نیا سکینڈل بنایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کی باتوں میں اور گفتگو میں رہ کر پروگرام کی ریٹنگ اور ویوزکو بڑھایا جاسکے ۔
اس مقصد کے لیے سلمان خان جیسے مشہور فلم ایکٹرز کی خدمات بھی لی جاتیں ہیں ۔بگ باس کے گھر میں رہنے والے اپنے دن کا آغاز ناچ گانے سے کرتے ہیں جب کہ گالیاں دینا، ولگیرٹی کو پرموٹ کرنا اور لوگوں کو اپنے فائدے کے لئے خود غرض ہوتے ہوئے دکھانا یہاں بالکل معمول کی باتیں سمجھی جاتی ہیں۔ اور لوگ خود کو کول دکھانے اور کنزرویٹیو نہ کہلانے کے ڈر سے سب کچھ فالو کرتے ہیں اور یہ شیطان ہی کی تعلیم ہے۔Do! whatever you want to do…یعنی کہ تم وہ کرو جو تم کرنا چاہتے ہو۔ تمیں کسی مذہب کی تعلیمات کو فالو کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ در حقیقت کوئی بھی مذہب اس طرح کے اخلاق سوز حرکتوں کی اجازت نہیں دیتا ۔ایلومیناتی اپنی مایئنڈ پروگرامنگ اپنے مخصوص اشاروں کے ذریعے لوگوں کے لا شعور تک پہنچاتی ہے ۔انہیں ایک چیز کو بار بار اتنی بار دیکھا جاتا ہے کہ وہ لوگوں کے لئے بالکل عام سے چیز ہو جاتی ہے ہے سب سے پہلے آجاتے ہیں
کلر ٹی وی کے لوگوlogo کی طرف
جس پر یہ پروگرام نشر کیا جاتا ہے اگر تھوڑا سا غور کریں تو آپ کو اس کے لوگو میں
تین کلرز کے پتوں کی لیئرز موجود ہیں جو کہ666 یعنی مارک آف دی بیسٹ
اور شیطان کے نمبر کو شو کر تی ہیں جو اشاروں کی صورت میں موجود ہے اور ظاہر کرتا
ہے کہ اس ٹی وی چینل کو الو میناتی ہولڈ
کرتی ہے اس کے علاوہ اس شو کو وڈافون نامی ایک کمپنی سپانسر
کرتی ہے جو کہ ایک ایلومیناتی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ہے جس کا ثبوت اس کے لوگو
میں موجود ڈجٹ 666ایلومیناتی
نمبر کی موجودگی ہے ۔بگ
باس آجکل کلر ٹی وی پر نشر ہوتا ہے اور اس پروگرام میں حصہ لینے والے لوگوں سے ایک
ایگریمنٹ کروایا جاتا ہے جو کہ گویا کو میڈیسن نامی کمپنی کرتی ہے اور یہ بھی ان
کی طرح ایک ایلومیناتی ٹیلی کمونیکیشن کمپنی ہے کیونکہ اسکے بھی لوگو کے آخر میں موجود نمبر 18 کا مطلب666 شیطانی نمبر کی جمع ہے کہ 6+6+6=18 بنتا ہے دوستو ! اس
کنٹریکٹ میں کچھ شرائط ہوتی ہیں مثلا کہ کوئی بھی امیدوار اپنی مرضی سے گھر کو نہیں
چھوڑ سکتا مگر پھر بھی اگر چھوڑنا چاہیں تو اسے پچاس لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا
پڑے گا ۔یہ شوکا سمبل یا اس کی پہچان شیطانی
آنکھ ہے جو کہ ایلومیناتی کا سب سے مشہور سمبل ہے۔اس کے ہر پوسٹر اور تقریبا ہر بیگراوٗنڈ پر دکھائی جاتی ہے ۔جسے آل سینگ آئی بھی کہا
جاتا ہے یعنی سب کچھ دیکھنے والی آنکھ ۔۔۔
اسے دیکھانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ
یہ تو بس ایک عام سی چیز ہے اور لوگ اسے فیشن سمجھ کر اسے اپنانا شروع کر دیں
کیونکہ آپ کو اس پروگرام کے دوران سلمان خان یا دوسری شخصیات اس آنکھ کو بناتے اور
شیطانی سینگھ کے اشارے لا تعداد مقامات پر بناتے نظر آیئں گے ۔اس شو میں چھوٹے
چھوٹے لوگوں کو کاسٹ کیا جاتا ہے اور عام شخصیات کو بھی جو کی زیادہ مشہور شخصیات نہ ہو ں۔
اس شو کا سب سے اہم کردار بگ باس ہے جو اس گھر میں رہنے والے تمام امیدواروں کو ہدایت جاری کرتا ہے اور سب کو اس کا حکم ہر صورت میں ماننا پڑتا ہے ، اس کی صرف آواز سنائی جاتی ہے مگر وہ دکھائی نہیں دیتا اور یہی اس پروگرام کی سب سے اہم مایئنڈ پروگرامنگ ہے ۔یعنی انہیں ایک ایسے شخص کا حکم ماننا جو نظر نہیں آتا اور دنیا کو کنٹرول کرتا ہے اسی کے پاس آپ کی کامیابی ،ناکامی ہار ،جیت سب کا اختیار ہے معاذ اللہ۔۔۔ یہ سب کچھ دکھا دکھا کر انسان کے لاشعوری دماغ میں محفوظ کر دینا ہے تاکہ لوگ شیطان کے حکم کو فیشن سمجھ کر اپنائیں ۔اور یہ ان کے لیے کوئی نئی چیز نا رہے۔ تاکہ جب ان کا کھلم کھلا ایک آنکھ والا مسیحا دجال ظاہر ہو تو یہ سب لوگ خوشی خوشی اس کی فوج کا حصہ بن جائیں ۔ اور جو لوگ بگ باس دیکھتے ہوں گے انہیں با خوبی اس بات کا پتا ہو گا کہ سیزن تھری میں تین لوگوں کی سیکرٹ سوسائیٹی بنائی گئی تھی جنہیں کالے رنگ کے ہڈ پہنائے گئے تھے یہ وہ لباس ہے جو شیطان کی پرستش کے دوران الومناتی کے لوگ پہنتے ہیں جبکہ تین لوگوں کی سوسائٹی بنانے کا مقصد شیطانی نمبر 666 کو دکھانا تھا کہ صرف نمبر 6 انسان کا نمبر ہے لہذا چھ نمبر والے تین انسانوں کو دکھانا 666 یعنی شیطانی نمبر کو شو کرتا ہے جو یقیناً حادثاتی طور پر نہیں تھا ۔دوستو! ایلومیناتی کسی مذہب پر یقین نہیں رکھتی سوائے شیطانی پرستش کے۔۔ اور یہ شیطان کو ہی خدا مانتے ہیں ۔جو انہیں ہر طرح کی کامیابی ، جنت اور دوزخ دینے کی طاقت رکھتا ہے ۔ اور بالکل یہی چیز بگ باس کے سیزن سات میں ایڈن گارڈن بنا کر دکھایا گیا یعنی جنتی مقام ۔۔۔۔اس کے علاوہ جنت اور جہنم بنا کر دکھائی گئی جس میں ہارنے والے امیدواروں کو دوزخ اور جیتنے والے امیدواروں کو ان کی بنائی گئی جنت ملتی تھی ۔ بگ باس میں ایک خاص کمرہ موجود ہے جسے کنسیشن روم کہتے ہیں اس کمرے کے اندر بھی جنت اور جہنم کو بنا کر دکھایا گیا ہے
یہاں امیدوار بگ باس
یعنی نا نظر آنے والی طاقت سے بات کرتے ہیں جبکہ اس کے بیک گراؤنڈ پر آپ کو صرف
آنکھیں ہی آنکھیں نظر آئیں گی۔۔ اس طرح ہر
سیزن میں نئے اشاروں کے ساتھ یہ لوگ اپنے مائنڈ پروگرامنگ ایجنڈے کا حصہ ہونے کا
ثبوت دیتے ہیں مثلاً سیزن فور میں کنفیشن روم میں میں نامکمل پیرامیڈ ایا اہرام مصر بنا کر دکھانا۔۔۔
یا سیزن ۷ میں پورے گھر میں صرف ایک آنکھ بنائی گئی ۔سیزن ۸ میں سلمان خان
کا اپنے ہاتھ سے شیطان کے سینکھ بنانا ہو یا سیزن ۹ میں اپنے ہاتھ سے ۶۶۶ کا نشان
بنانا ہو یا ایک لڑکی کو فحش اور بیہودہ ڈانس کرتے ہوئے
دیکھانا ہو ۔۔۔ یہ سب کچھ کرنا حادثاتی طور پر نہیں ہے اور ایک خاص مقصد کے تحت ہے اور
وہ ہے آپ کا دماغ کو کنٹرول کرکے اپنی تعلیم دینا ۔۔۔کیونکہ آج کل لوگوں نے سوچنے
اور ریسرچ کرنے کی بجائے اپنا دماغ ٹی وی اور میڈیا کے حوالے کر دیا ہے اگر آپ کو
بھی یہ پروگرام دیکھنے کا اتفاق ہو یا ہونے والے جھگڑوں اور ایسے موضوعات پر بحث
جن سے آپ کی آزاد خیالی اور دین سے بازار گی کو بڑھایا جاسکے،یہی سب تعلیم آپ کو یہاں ملے گی
۔۔۔اب بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ کیا اس پروگرام کو ہوسٹ کرنے والے یا اس میں
حصہ لینے والے سب کے سب ایلومیناتی کا حصہ ہیں؟؟؟ اس کا جواب ہے ہر گز نہیں کیونکہ
یہ لوگ پیسے کمانے اور مشہور ہونے کے لیے
مجبور ہو کر ان کا حصہ بنتے ہیں اور ایک مہرے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔۔
دوستو! یہ سب شیطانی تعلیم ہے جو
ٹی وی پروگرامز کے ذریعے آپ کو دی جا رہی ہے اب آپ کا فرض ہے کہ آپ اس میسج کو زیادہ
سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں۔۔۔۔ تاکہ سب لوگ اس کی حقیقت جان سکیں اور اپنے پیاروں
کو جو یہ پروگرام دیکھتے ہیں یا دیکھنے کا شوق رکھتے ہیں انہیں شیطانی ماینڈ
پروگرامنگ سے سے بچا یا جا سکے اللہ کا
شکر ہے کہ اس نے ہمیں مسلمان بنایا ہے ہماری ہدایت و رہنمائی کے لئے قرآن کریم بھی
نازل کیا ہے تاکہ ہم لوگ گمراہ نہ ہو سکیں اور اگر ہم قرآن و حدیث کو چھوڑ کر ایسے سی ٹی وی میڈیا کو فالو کریں گے جن کو شیطان کے پجاری کنٹرول کرتے ہیں تو ہماری آنے
والی نسلوں کا مستقبل بھی گمراہی کے سوا کچھ نہیں ہوگا ۔یہ تھی ہماری ایک چھوٹی سی کاوش بگ باس کے حوالے سے ۔۔۔اگر آپ کو
یہ معلومات اچھی لگی ہوں تو اپنے دوستوں تک ضرور پہنچائیں ۔
Post a Comment
Post a Comment