نیو ورلڈ آرڈر کیا ہے ؟ اور یہ کون سے لوگ ہیں ؟ کس طرح اس نظام کو لاگو کریں گے؟
نیو ورلڈ آرڈر - آخری حصہ
What is the One World Order and how is the world controlled?
اصل میں یہ تعلیم یافتہ
طبقہ یا خود سکھائے گئے لوگ نہیں چاہتے کہ لوگوں کے دماغ اس طرح کام کریں کہ جو تنقیدی
طور پر سوچ سکیں یا ان کے روحانی مقاصد کو حاصل کر سکیں ۔ یہ لوگ انکی تنظیم کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ وہ صرف فرمانبردار روبوٹ چاہتے ہیں
جو مشینوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے صرف اتنے ذہین ہوں اور اتنے بیوقوف کہ وہ کبھی
کسی چیز پر سوال نہ کرسکیں۔
دنیا کے تمام بڑے مسائل کی جڑیں اسی ’’مالی
طاعون‘‘ میں ہیں۔ ان کے نزدیک جنگیں نفع
بخش ہیں، بیماریاں نفع بخش ہیں، زمینوں پر قبضہ نفع بخش ہے، انسانی غلامی اور غلامی
غیر انسانی حالات میں نفع بخش ہے۔ دنیا کے بیشتر رہنما پیسوں سے بدعنوان ہو چکے ہیں،
اور انسانیت کا اصل ہدف، جو فطرت اور نفس کے ساتھ امن اور ہم آہنگی اور روحانی ترقی
اور محبت کے ساتھ زندگی گزارنے کا تجربہ رہا ہے، اس سے چھین لیا گیا ہے۔
تو ہمیں "مالیاتی نظام" نامی کسی چیز
کی ضرورت کیوں ہے؟ درحقیقت، ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے، یا کم از کم ہمارے پاس اب یہ
نہیں ہے۔ کیونکہ کرہ ارض ہم سے کسی بھی قدرتی وسائل کی قیمت نہیں لیتا جو ہم
استعمال کرتے ہیں، اور اب ہم ٹیکنالوجی کے اس مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جہاں سے ہم ایک
دن کی محنت کے بغیر بھی ان وسائل کو نکال کر استعمال کر سکتے ہیں۔
What is the One World Order and how is the world controlled?
لہٰذا جیسے جیسے انسانیت مکمل غلامی کے قریب
آتی ہے، اجتماعی نجات ممکن ہے۔ انسان پرامن طریقے سے طاقت کے اہرام کو تباہ کر
سکتے ہیں اور اپنے ذہنوں، دلوں اور روحوں میں ایک اندرونی انقلاب کے ساتھ اور
کنٹرولرز کی سازشوں کے خلاف متحد ہو کر قدرتی وسائل پر مبنی معیشت قائم کر سکتے ہیں۔
تمام انسانوں کو خوشحالی، آزاد اور بے پایاں توانائی، مفت معلومات اور دیگر چیزوں
سے لطف اندوز ہونا چاہیے جو اب مسدود یا محدود ہیں۔
آخر میں سوال یہ ہے کہ:
کیا ہم سنہرے مستقبل کو گلے لگانے اور
کنٹرولرز کے کنٹرول سے بچنے اور پیسے، غربت، جنگ اور بیماری سے پاک دنیا میں رہنے
کے لیے تیار ہیں یا نئے عالمی نظام کو قائم ہونے کی اجازت دیتے ہیں؟
Post a Comment
Post a Comment