Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

امام مہدیؑ اور مسلمانوں کے خلاف نئی سازش

اسلام وعلیکم قارئین کرام!  2021 میں ریلیز ہونے والی فلم ڈون(DUNE)  جس میں امام مہدی علیہ السلام کے ایک نوجوان لڑکے کی صورت میں ایک مسیحا  بنا کر دکھایا گیا ہے ۔مگر وہ مسیحا جو دراصل ایک ایسا وِلن ہے جو اقتدار اور دنیاوی دولت کا بھوکا شخص ہے پوری فلم کے اندر اسلامی کلچر کا مذاق بنایا گیا ہے جیسے کسی اور دنیا کی مخلوق کا لباس ہو جو آج کی دنیا کے اندر پہننے کے لائق نہیں۔ یہ فلم  دراصل ایڈاپٹیشن ہے 1965 کے ایک  ناول سے جس کا ارتھر یا لکھنے والے کا نام ہے  ہا فرینک ہارڈر ۔

جو کہ عرب کلچر سے  کچھ زیادہ ہی  متاثر لگتا ہے اتنا زیادہ کہ امام مہدی علیہ السلام کو ایک وِلن دیکھا کر  ایک عرب سرائے ملک پر اسے قبضہ کرتے ہوئے دکھایا جاتا ہے یہاں پر اس کا نام بھی مہدی ہی  رکھا گیا ہے یا Savior۔  پوری فلم کے اندر مرد اور عورت دونوں کے لباس  اور ان کی زبان عرب کلچر کی ،ہر فلم کے اندر کئی  جگہ پر اسلامی نام اور ان کا استعمال جگہ پر کیا گیا ہے مثال کے طور پر جہاد ،شئی ، شہادہ اور  نوکر وغیرہ ۔فلم کے اندر لفظ جہاد  کو ریفرنس کے طور پر صرف اس لیے استعمال کیا گیا ہے کہ مسلمان عالم دین نے یہ  فتوی دیا ہے کہ ٹیکنالوجی یہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس انسانوں کے وجود کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اس لیے تمام انسانوں نے مل کر اسے ختم کر دیا اور اس جنگ کو جہاد کا نام دیا۔ یعنی یہ تاثر دینے  کی کوشش کی کہ مسلمان قوم علم اور سائنس کے خلاف جانے والی ایک جاہل قوم ہے جسے اس کے بزرگ  یا عالم دین کنٹرول کرتے ہیں۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے آپ بھی جانتے ہیں کہ لفظ جہاد کا مطلب دراصل کیا ہوتا ہے ؟اور یہاں پر اس کا مطلب کیا پیش کیا گیا ہے ؟جبکہ امام مہدی علیہ السلام کو جس وِلن لڑکے کی صورت میں دکھایا گیا ہے اس کے خلاف لڑنے والے لوگوں کی جنگ کو فلم میں کروسیڈ کا نام دیا گیا۔ یعنی صلیبی جنگیں ۔جو کے مسلمانوں کے خلاف عیسائیوں حکمران کئی سو سالوں تک نور الدین زنگی اور سلطان صلاح الدین ایوبی کے مد مقابل تاریخ میں لڑتے ر ہے ہیں ۔ اور یہ عیسائیوں کے لئے مقدس ترین جنگ ہے مگر یہاں لفظ جہاد  کو بدلنے کا مقصد یہ تھا ۔کہ یہ لفظ مغربی دنیا کے اندر ایک اچھا تاثر نہیں رکھتا ۔اسے دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ اور  اگر ایسا  نہ  کیا جاتا تو شاید یہ فلم چلتی ہی نہیں۔ اور پوری دنیا کے سینٹی منٹس یا  جذبات کو ابھار کر مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کر کے بزنس کمایا  جانا ممکن نہیں تھا ۔

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu

اس فلم کی کہانی شروع ہوتی ہے انسانوں کے مستقبل کے20 ہزار سالوں سے  جہاں پر ہم دیکھتے ہیں کہ انسان انٹرل سپیس ٹریول  کے بعد کئی  سیاروں پر اس طرح سے آباد ہو چکے ہیں جیسے زمین پر آباد تھے ۔ہرایک سیارہ  ایک ملک کی طرح ہے جسے ایک ایمپرر ،بادشاہ  یا  حکومت کا کنٹرول کرتی ہے اور اس کے پاس ایک ایسی طاقت  ور فوج موجود ہے جس کا مقابلہ  کوئی بھی نہیں کر سکتا ۔یہاں پر اریکس نامی ایک سیارہ موجود ہے جس کا نام دراصل لیا گیا ہے عرب ملک عراق سے ۔ اور ریکس  کا مطلب ہے ڈانس۔

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

 اور بالکل عراق کی طرح یہ بالکل صحرائی علاقہ  ہے جس کے دور دور تک صرف ریت کا سمندر ہے ۔مگر یہاں پر ریت  جیسا ایک ایسا سپائیس  موجود ہے جو کہ انتہائی  اہم اور قیمتی ترین ہے ۔جیسے عربوں کے لیے آئل۔کیونکہ اس کے استعمال سے انسان سپیس کے اندرسپیڈ آف لائٹ (روشنی کی رفتار )  سے بھی زیادہ تیز سفر کرسکتے ہیں۔ لمبی عمر اور بہت ساری طاقت بھی پا سکتے ہیں۔ مگر اس کا زیادہ استعمال یہاں کے لوگوں کی آنکھوں کو نیلا  کر دیتا ہے۔اسی لیے باقی شہروں کے طاقتور لوگ اس کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں بالکل ایسے ہی جیسے امریکہ نے عراق کو تباہ کر کے اس کے تمام وسائل پر قبضہ کر لیا ۔ اور یہاں پر بھی ہمیں بلکل ویسی ہی کہانی دیکھنے  کو ملتی ہے۔ کہ دوسرے سیارے کے طاقتور لوگ۔ جو کہ طاقتور ملک کو دکھا رہے ہیں جدید اسلحے کے ساتھ اس ملک کے سب سے قیمتی چیز یا ریت کو مائین کر کے  اس پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ مگر اریکس  کے لوگ اس کا مقابلہ نہیں کر پاتے۔ کیونکہ ان کے پاس اس  فوج سے لڑنے کے لیے جدید ترین ہتھیار موجود ہی نہیں ہیں۔

 یہ مشینوں کے ذریعے اس ریت کو بالکل ایسے ہی مائین کر رہے ہیں  جیسے عرب ممالک کے اندر ریفائنڈریز ، آئل کو صاف کرنے کے لئے لگائی جاتی ہیں۔ اچانک سے یہ قابض لوگ ایمپیر کے آرڈر پر اریکس  کو چھوڑ کر جانے لگتے ہیں۔ اور کسی کو سمجھ نہیں آتا کہ اچانک سے یہ ایسا کیوں کر رہے ہیں؟

پھر سین تبدیل ہوتا ہے اور ہم ایک سیارے گلیڈن پر  ایک ’’پال ‘‘نام کے لڑکے اور اس کی ماں ’’جیسیکا ‘‘ کو  دیکھتے ہیں۔  یہ وہی لڑکا ہے جس سے آگے جا کر یہ احساس ہو گا کہ یہ دراصل امام مہدی ہے۔ جبکہ اس کی ماں ایک جادو گرنی ہے ۔جس نے بنا  شادی کے اس لڑکے کو جنم دیا ۔اس لڑکے’’پال‘‘ کو کافی ٹائم سے عجیب و غریب قسم کے خواب آ رہے ہیں۔ جہاں پر وہ اپنے خوابوں میں ایک نیلی آنکھوں والی لڑکی کو دیکھتا ہے پر  سمجھ نہیں پاتا کہ ایسا ہو کیوں رہا ہے؟

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

فلم کے ایک سین کے اندر ہم دیکھتے ہیں کہ  ایمپرر (بادشاہ) اپنی انگوٹھی سے مہر لگا کر اریکس پر مائینگ کے آرڈر  بالکل اس طرح سے دیتا ہے۔ جیسے عرب کے اندر خط و کتابت انبیاء کرام  ؑاپنے  خطوط  کے اندر استعمال کرتے ،اور نبی پاک ﷺ  کے پاس بھی یہ خط و کتابت کی مہر  موجود تھیں۔ایمپرر (بادشاہ)  کے پاس عربی عبایا کے اندر موجود ایک  عورت کو دیکھا جاتا ہے جو کہ چڑیل ہے۔ یعنی جادوگرنی ۔۔۔ایک ’’ہیلن‘‘ نام کی جادوگرنی کو ’’پال‘‘  کے خواب کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے ۔اور اسے لگتا ہے کہ یہ وہی مسیحا  ہے جس کا انتظار پوری کائنات کر رہی ہے اور یہ پوری دنیا سے برائی کو ختم کرکے ایک بار پھر سے امن و سکون کو واپس لا سکتا ہے۔ اور ’’پال ‘‘ جب یہاں پر پہنچتا ہے تو یہ ار ایکس  کے لوگ اس کا ایک مسیحا کی طرح استقبال کرنے کے لیے کھڑے ہو جاتے ہیں ۔اس طرح کےعربی  لباس میں جو کہ عرب ملکوں کا کلچر ہے۔ اس صحرا  کے اندر کچھ بڑے بڑے کیڑے بھی  رہتے ہیں۔ جو کہ آواز کو سن کر ایٹریکٹ  ہوتے ہیں اور یہ بہت خطرناک  ہوتے ہیں ۔

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

اور یہاں پرصحرا  کے اندر لگی ہوئی  مائینگ مشین کو آپریٹ کرنے والے لوگوں پر جب ایک کیڑا   حملہ کرنے لگتا ہے تو ’’پول‘‘ کو بھی ان کی مدد کرنے کے لئے ان کے پاس مجبوری پہنچنا پڑتا ہے ۔لیکن اس  سپائیس کی طاقت کی وجہ سے اسے خود کے اندر  ایک بہت غیر معمولی بدلاو  محسوس ہونے لگتا ہے ۔اسے دوبارہ وہی نیلی آنکھوں والی لڑکی دکھائی دیتی ہے مگر اس بار جاگتی  حالت کے اندر جو کہ اسے تلوار سے مارنے  کی کوشش کر تی ہے ۔ وہی تلوار  جو کہ عرب کے لوگ جنگ کے اندر استعمال کرتے ہیں ۔ فلم میں آگے چل کر مزید دیکھتے  ہیں کہ ’’پول‘‘ کے  باپ کو امپیرر (بادشاہ) کی  فوج کیسے مار دیتی ہے اور اب ’’پول ‘‘ کو  یہ خیال آنے لگتے ہیں کہ وہ اس  لڑکی کے ساتھ مل  کر ایمپرر(بادشاہ)  کی فوج کے ساتھ لڑ رہا ہے۔  لہذا وہ یہاں کے مقامی باشندوں کو ساتھ ملا کر  جنگ  کی تیاری شروع کرتا ہے۔ اور اس کے پاس ایسی غیر معمولی طاقتیں موجود ہیں  کہ یہاں کے لوگ بھی اس پر یقین کرنے لگتے ہیں۔  کہ یہی دراصل ،اصل مسیحا   ہے جو کہ ہمیں ہر طرح کی مصیبتوں  اور فتنہ و فساد سے نجات دلائے گا ۔کیونکہ یہ  کسی سوپر ہیرو کی طرح آنکھوں سے روشنی کو نکال کر اپنے دشمنوں کو تباہ کر سکتا ہے ۔صحرا کے اندر رہتے ہوئے کچھ پڑھ کر پانی کو نکال سکتا ہے ۔لوگوں کے دماغ کو کنٹرول کرکے آپس میں لڑ وا سکتا ہے۔

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

 ہم دیکھتے ہیں کہ اسے جنگ  پر جانے سے پہلے ایک مقدس پانی   پینا پڑتا ہے جو کہ اسے  دنیا کی جسمانی بندیوں سے آزاد کر کے ایک روحانی  جسم کے اندر بدل دیتا ہے ۔ اسے بار بار کوئی غیبی طاقت مستقبل میں ہونے والے واقیعات کا  اشارہ پہلے ہی دے دیتی ہے۔اور  بتاتی ہے کہ آگے کیا کرنا ہے؟ بالکل ایسے ہی جیسے امام مہدی علیہ السلام کو اللہ تعالی کی مدد اور تائید حاصل ہوگی۔ اللہ تعالی ان کا مددگار ہوگا ۔

مگر اس فلم کے اندر انہیں ایک ایسے  وِلن کے طور پر دکھایا گیا ہے جو کہ حکومت وقت کے خلاف اپنی فوج کو تیار کر کے بغاوت کرتا ہے۔ لوگوں کا قتل عام کرتا ہے اور امن نہیں بلکہ  جنگ چاہتا ہے۔ اور اسی کے ذریعے اقتدار کا خواہش مند ہے جبکہ امام   مہدی ؑ ایسی تمام دنیاوی خواہشات سے پاک ہوں گے اور اللہ کے حکم سے قانون نافذ کرنے والے ہونگے ۔اسلامی قانون نافذ کرنے والے بنا کسی لالچ اور خود کے مفاد کے ۔

امام مہدی ؑ اس وقت ظاہر ہونگے جب ایک بڑے جھگڑے کے بعد حرم ِ کعبہ کے اندر دو گروہوں کے درمیان کسی بات کو لے کر خون خرابہ شروع ہوگا۔ اور لوگ صلح کے لئے ان کے ہاتھ پر بیعت کریں گے ۔

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

اس فلم  کا ہر ایک منظر اسی ماحول کو دکھا رہا ہے ۔جو کہ امام مہدی علیہ السلام کی آمد کی نشانی ہوگا جب کہ فلم میں ان کے کردار کو بالکل ہی  بدل کر رکھ دیا گیا ہے تاکہ لوگوں کے ذہن میں ان کی شخصیت کو ایک وِلن  کے طور پر دکھانا شروع کریں اور اسلامی عرب معاشرے کو ایک ان پڑھ جاہل اور گوار قوم کے طور پر، جو نہ تو اپنا خود کا دفاع کر سکتے ہیں اور نہ ہی اتنا زیادہ اڈوانس ہیں اور ایسی غافل  مخلوق ہیں جو کہ کسی بھی سمجھدار مخلوق کو  اپنے سامنے دیکھ کر اسی کو اپنا مسیحا سمجھنے لگتے ہیں۔ کیونکہ ویسے بھی جو لوگ پہلی بار اس کریکٹر  کو دیکھ رہے ہونگے اور  اسلامی تاریخ اور لٹریچر سے واقف نہیں ہوں گے لہٰذا امام مھدی علیہ السلام کے کریکٹر کو بھی بالکل ویسا ہی سمجھ لیں گے جیسا اس فلم کے اندر دکھایا گیاہے ۔

 کیا وہ نعوذ باللہ کسی جادو گرنی  کی اولاد ہونگے؟ جبکہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ امام مہدی علیہ السلام میری بیٹی فاطمہ ؑکی نسل سے ہوں گے۔ جو جنتی عورتوں کی سردار ہیں ۔کیا یہ چیز ان کی اور ان کے والد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہیں ہے ؟

ہم دیکھتے ہیں کہ ’’پول‘‘ کا تعلق حکمران خاندان سے ہے بالکل ایسے ہی جیسے عرب کے سردار بنو ہاشم تھے اور انہیں میں آپ ﷺکی ولادت ہوئی اور امام مہدی علیہ السلام بھی اسی خاندان سے ہونگے ۔ کیا یہ سب نشانیاں اور اس فلم کی کہانی ابھی بھی  صرف آپ کو اتفاق یا ایک آرٹ لگ سکتی ہے ۔ پوری فلم کے اندر ہر جگہ پر اسلامک کلچر کو  دکھایا گیا ہے مگر ایسا چھپے ہوئے انداز کے اندر بدل کر ،کہ  ایسے دیکھنے والا ہر شخص عرب اور  مسلمان کلچر سے نفرت کرنے لگے اور یہ نفرت آسانی سے ختم نہیں ہوتی۔ بلکہ آنے والی نسلوں کے اندر منتقل ہوتی رہتی ہے اور پوری کی پوری ہالی ووڈ انڈسٹری آج اس کام کے اندر جھُٹی ہوئی ہے کہ کس طرح سے اسلامی کلچر اور  مسلمانوں کو دنیا کے اندر دہشت گرد اور پوری دنیا سے پیچھے چلنے والی ایک جاہل  قوم کے طور پر دکھایا جائے تاکہ جذبات اور جدت کے نام پر مسلمان نوجوان نسل اپنے ہی کلچر  کی مخالفت کریں۔ اور آہستہ آہستہ  اس سے دور ہونا شروع کردیں ۔

 اس کا علاج صرف یہ ہے کہ ہم مسلمان، ان  کا مقابلہ کرنے کے لیے اسی پلیٹ فارم کو استعمال کریں ۔اور اسلامی تاریخ اور عقائد پر مبنی ایسی فلمزکو بنانا شروع کریں ۔جو نوجوان نسل کو اپنے آباؤ اجداد کی تاریخ کو ایک بار پھر سے یاد کروائیں مستقبل کے بارے میں قیامت کی نشانیوں کو بیان کر کے ان کے ایمان کو تازہ کریں ۔جس کے لئے ہم سب کو مل کر ایک ساتھ متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ جو کہ آپ کے دشمن نے ڈیوائیڈن رول ( مسلمانوں کو الگ کرنے )  کے ذریعے آج بہت مشکل کر دیا ہے ۔

Reality And Story Of Hollywood Movie "DUNE" Explained in Urdu 2021
Reality And Story Of Hollywood Movie DUNE  Explained in Urdu 2021

اور یہی وجہ ہے کہ  حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی پر قرآن و حدیث کے مطابق مووی بنانے پر اس کے ڈائریکٹر کو خفیہ طور پر کینسر انجیکٹ  کر کے مار دیا گیا تاکہ وہ مستقبل میں اس پلیٹ فارم پر ان کا مقابلہ کبھی نہ کر سکے ۔کیوں کہ وہ بنی اسرائیل کی اصل تاریخ ہو یا یہودیوں کی بداعمالیوں کو دنیا کے سامنے ایک مووی  کی صورت میں لانے والے تھے ۔ جس سے اندازہ لگائیں کہ وہ کس قدر اس کی اہمیت کو جانتے ہیں اور اسی لیے اس پلیٹ فارم پر اپنے سامنے مقابلہ کرنے والے، آنے والے ہر  شخص کو سازشوں کے ذریعہ ٹھکانے لگا دیا ۔ مگر دشمن مفاد پرستوں کو  حکومت میں بٹھا کرانہیں  دنیا داری اور حکومت کا لالچ دے کر دوبارہ شاہد ا سے ممکن نہ ہونے دیں ۔

مگر تب تک آپ لوگوں کے اندر آگاہی کو  پھیلا کر اپنے حصے کا جہاد کر سکتے ہیں ۔اسے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس سے آگاہ ہو سکیں۔ اللہ تعالی ہمیں سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین